نئی دہلی، یکم مارچ(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) دہلی ہائی کورٹ نے وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے بینک اکاؤنٹس، ٹیکس ریٹرن اور دیگر مالیاتی ریکارڈ سے منسلک معلومات فراہم کرنے کے لیے وزیراعلیٰ اروندکجریوال کی درخواست مسترد کر دی۔ جیٹلی نے اروند کیجریوال کے خلاف ہتک عزتی کامقدمہ دائر کر رکھا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ جیٹلی کے خاندان کے ارکان کے بینک اکاؤنٹس کے لین دین اور ان کی اور لواحقین کی10 فیصد کی حصہ داری والی کمپنیوں کی معلومات مانگنے والی کیجریوال کی درخواست ”بے وجہ کی پوچھ گچھ“ ہے اور اس میں کوئی دم نہیں ہے۔جسٹس راجیو سہائے ایڈل نے جیٹلی کی گواہی کے کچھ حصوں کو ہٹانے کا اروند کیجریوال کی اپیل بھی مستردکردیا۔کیجریوال نے دعویٰ کیاتھاکہ یہ بی جے پی لیڈر کی بحث اور جواب میں شامل نہیں تھے۔ وکیل انوپم شریواستو نے کیجریوال کی جانب سے کہا کہ وہ حکم کے خلاف پٹیشن دائر کرنا چاہتے ہیں۔جیٹلی نے سال 2015 میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے کیجریوال، راگھو چڈھا، کمار ایمان، اشوتوش، سنجے سنگھ اور چراغ واجپئی سے 10 کروڑ روپے کے معاوضے کی مانگ کی تھی۔عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں نے دہلی اینڈ ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن میں مبینہ بے ضابطگیوں اور اقتصادی بدعنوانیوں کو لے کر جیٹلی اور ان کے خاندان کے ارکان پر سوشل میڈیا سمیت کئی فورم سے مبینہ طور پر نشانہ شفل تھا. جیٹلی قریب 13 سال کے سال 2013 تک ڈ?ڈ?س?ے کے صدر رہے تھے. جیٹلی پہلے ہی ان الزامات سے انکار کر چکے ہیں۔